Yusuf

Add To collaction

بے وفا

غیر کی باتوں کا آخر اعتبار آ ہی گیا

 میری جانب سے بڑے دل میں غبار آہی گیا

جانتا تھا کھا رہا ہے بے وفا جھوٹی قسم
 سادگی دیکھو کہ پھر بھی اعتبار آ ہی گیا

پو چھنے والوں سے گو میں نے چھپایا دل کا راز
 پھر بھی تیرا نام لب پر ایک بار آ ہی گیا

تو نہ آیا او وفا د شمن با تو کیا اہم مر گئے
 چند دن تڑپا کے آخر قرار آ ہی گیا

جی میں تھا اے حشتر اس سے اب نہ بولیں گے
 کبھی سامنے جب بے وفا آیا ، تو پیار آ ہی گیا

   18
1 Comments

Tabassum

13-Jul-2023 12:57 AM

🥺🥺🥺

Reply